حیدرآباد ۔ 2 مارچ (اعتماد نیوز) محکمہ برقی کے عہدیداروں کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی نے دو کم عمر لڑکوں کی جان لے لی جبکہ ایک شدید جھلس گیا۔ یہ واقعہ آج صبح کی اولین ساعتوں میں سلیمان نگر میں پیش آیا۔ پولیس اور خاندانی ذرائع کے مطابق 17 سالہ اقبال احمد ولد مرحوم اشرف احمد‘ 16 سالہ محمد خالد ولد محمد نذیر اور ان کا ساتھی سید عظمت آج صبح کی اولین ساعتوں میں سلیمان نگر علاقہ میں برقی ٹرانسفارمر کے پاس الکٹرک شاک لگنے سے شدید طور پر جھلس گئے۔ اس حادثہ میں اقبال اور خالد برسر موقع ہلاک ہوگئے جبکہ عظمت کو علاج کے لئے ہاسپٹل منتقل کردیا گیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق ٹرانسفارمر کے پاس ارتھنگ کے نتیجہ میں یہ حادثہ پیش آیا۔ اس واقعہ کے بعد مقامی افراد عہدیداروں کی لاپرواہی پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے نعشوں کے ساتھ ڈیری فارم کے قریب واقع الکٹرسٹی کے دفتر کے روبرو شدید احتجاج کیا۔ نمائندہ کارپوریٹر مجلس ایم اے عزیز مقام واقعہ پر پہنچ گئے۔ان کے ہمراہ ابتدائی مجالس کے صدور و معتمدین کے علاوہ کارکنوں کی کثیر تعداد بھی تھی۔ جن میں مسرس محمد شوکت‘ محمد رؤف‘
محمد خالد اور دیگر شامل ہیں۔ دو بچوں کی ہلاکت کی اطلاع ملنے پر صدر مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی کی ہدایت پر جناب سید احمد پاشاہ قادری معتمد عمومی مجلس نے الکٹرسٹی دفتر پہنچ کر اعلیٰ عہدیداروں سے ٹیلی فون پر رابطہ قائم کرتے ہوئے متعلقہ اے ای کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا اور مہلوک بچوں کو فی کس 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا اور زخمی کو ایک لاکھ روپئے کی مالی امداد کا مطالبہ کیا۔ اتوار ہونے کی وجہ سے دفتر پر متعلقہ عہدیدار موجود نہیں تھے۔ بعد ازاں اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے اے ای کے خلاف کارروائی کے تیقن کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔ مقامی افراد نے شکایت کی کہ مذکورہ ٹرانسفارمر کے پاس ارتھنگ تھی‘ کل بارش کی وجہ سے اچانک ارتھنگ آگئی اور بچے اسی کے نتیجہ میں جھلس گئے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلہ میں کئی مرتبہ متعلقہ اے ای سے شکایت کی گئی تاہم انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ محکمہ برقی کے عہدیداروں کی لاپرواہی کے نتیجہ میں یہ حادثہ پیش آیا۔ نعشوں کو بعد پوسٹ مارٹم ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں پولیس نے ایک مقدمہ درج کرلیا۔